Saturday, February 29, 2020

top spookiest moments caught on camera

leopard attacked on dog cctv recording , just watch ,

cctv video of an eatery just watch ,,

cctv recording of bike stealing in panjab india ,,

cctv video of indian police ,,

cctv video just watch ,,

cctv video of accident in faisalabad pakistan ,,

hill climb raceing dragester in beach full upgrade ,,

hill climb racing -dragster in night with full upgrade power ,,

Wednesday, February 26, 2020

امریکہ میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کیمپس پر فائرنگ سے 7 افراد ہلاک

ملٹی نیشنل کمپنی مولسن کورز کے میلواکی کیمپس میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران حملہ آور سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے۔ خبر ایجنسیمیلواکی ( تازہ ترین۔ 27 فروری 2020ء) امریکہ میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کیمپس پر فائرنگ سے 7 افراد ہلاک۔ ملٹی نیشنل کمپنی مولسن کورز کے میلواکی کیمپس میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران حملہ آور سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میلواکی میں واقع ایک معروف ملٹی نیشنل کمپنی کے کیمپس میں ایک شخص کی فائرنگ سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والے کمپلیکس میں 600 کے قریب ملازمین کام کرتے ہیں، اور یہ متفرق خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق حملہ آور سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں، تاہم یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ابھی تک کسی مستند ذرائع سے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔
کمپلیکس میلواکی کے علاقے میں ’’ملر ویلی‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق

۔پاکستان میں کرونا وائرس کے دو مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے
پاکستان کے وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا نے پاکستان میں کورونا وائرس کے دو مریضوں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے
بدھ کی شب کوئٹہ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس اے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت نے کہا کہ وہ تصدیق کرتے ہیں کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دو مریض ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک مریض کراچی اور دوسرا وفاقی علاقے میں ہے۔
انھوں نے بتایا کہ دونوں مریض گذشتہ 14 دنوں میں ایران کا سفر کر چکے ہیں۔ظفر مرزا کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر کوئی شخص حال ہی میں چین یا ایران کا سفر کر کے آیا ہے تو وہ کسی ڈاکٹر اور محکمۂ صحت کی ہیلپ لائن سے ضرور رجوع کرے۔
پاکستان انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ کورونا وائرس کا ایک مریض جس کا تعلق سکردو سے ہے، اس کے نتائج مثبت ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس مریض نے ایک ماہ پہلے ایران کا سفر کیا تھا۔ادھر بلوچستان کے وزیر تعلیم نے صوبے بھر میں سرکاری، نجی تعلیمی اداروں اور دینی مدارس کو 15 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
سیکریٹری تعلیم کی جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق میٹرک کے جاری امتحانات کو بھی ملتوی کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق میٹرک کے بقیہ پرچوں کے انعقاد کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔
اس سے قبل صوبہ سندھ کی وزارت صحت کے ترجمان میران یوسف نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں پہلا کیس کراچی میں رپورٹ ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مریض کی کیس ہسٹری سے معلوم ہوا ہے کہ انھوں نے ایران کا سفر کیا تھا جہاں سے انھیں یہ وائرس منتقل ہوا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ ایران سے فضائی سفر کر کے پاکستان واپس پہنچے تھے۔
متاثرہ نوجوان اور ان کے خاندان کو آغا خان ہسپتال میں قرنطینہ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ہمراہ جن مسافروں نے بھی سفر کیا محکمہ صحت کے حکام ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اپنے ہوائی اڈوں اور سرحدی راستوں پر سکریننگ کا عمل مزید سخت کر دیا ہے۔

عمرے اور مدینہ میں واقع مسجد نبوی کی زیارت کے لیے سعودی عرب میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عائد

متعدد ممالک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر سعودی عرب کی حکومت نے عمرے کی غرض سے ملک میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ٹوئٹر پر جمعرات کو بتایا ہے کہ عمرے اور مدینہ میں واقع مسجد نبوی کی زیارت کے لیے سعودی عرب میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عائد کی گئی ہے ’تاکہ لوگوں کی حفاظت کی جا سکے۔‘سعودی عرب میں حکام کے مطابق یہ فیصلہ عارضی ہے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر صحت کے اداروں کی سفارشات پر مبنی ہے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ 19 انفیکشن سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کو سیاحتی ویزے پر بھی سعودی
عرب داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔
سعودی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ ایسے ممالک کا دورہ نہ کریں جہاں کورونا  وائرس پھیل رہا ہے

کورونا وائرس علامات ظاہر کیے بغیر بھی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے چینی سائنسدانوں کا انکشاف .

20سالہ خاتون میں 24دن تک کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں جبکہ خاندان کے5افراد وائرس سے متاثر 

بیجنگ-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری۔2020ء چین کے سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس علامات ظاہر کیے بغیر بھی متاثرہ فرد سے دوسروں میں منتقل ہوسکتا ہے یہ پہلا ٹھوس ثبوت ہے جس سے اس خیال کی تائید ہوتی ہے کہ یہ نیا نوول کورونا وائرس کسی متاثرہ فرد میں علامات ظاہر ہوئے بغیر بھی دیگر تک منتقل ہوسکتا ہے اور اس حقیقت کے نیتجے میں اس کے پھیلاﺅ کی روک تھام زیادہ بڑا چیلنج ثابت ہوگی.

ووہان کی 20 سالہ خاتون نے خاندان کے 5 افراد میں اس وائرس کو منتقل کیا جبکہ وہ خود جسمانی طور پر کبھی بیمار نہیں ہوئی محققین کا کہنا ہے کہ 20 سالہ خاتون کو ایک ہسپتال میں الگ تھلگ رکھ کر قریبینی سے معائنہ کیا گیا جو جسمانی طور پر بیمار نہیں ہوئی حالانکہ اس کے خاندان کے افراد میں بخار اور 2 میں تو شدید نمونیا دیکھنے میں آیا اس خاتون کی جانب سے علامات ظاہر کیے بغیر وائرس کی منتقلی بظاہر غیرمعمولی لگتی ہے مگر ماہرین نے دیگر کیسز کو بھی دیکھا ہے جس میں وائرس سے متاثر افراد میں علامات ظاہر نہیں ہوئیں.
چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی رپورٹ میں 8 دسمبر سے 11 فروری تک چین میں رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کا تجزیہ کرتے ہوئے دریافت کیا کہ 1.2 فیصد افراد میں علامات ظاہر ہوئے بغیر کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی. جاپان کے ساحل پر لنگر انداز ڈائمنڈ پرنسز کروز شپ میں 621 میں سے 322 متاثرہ افراد میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیںیہ 20 سالہ خاتون ووہان کی رہائشی تھی وہ شہر جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا مگر 10 جنوری کو یہ آنیانگ شہر گئی تھی اور وہاں 3 دن بعد وہ اور اس کے خاندان کے 5 افراد ایک بیمار شخص کی عیادت کرنے ایک ہسپتال میں گئے تھے.
17 جنوری کو خاتون کے خاندان کے ایک رکن کو بخار اور گلے میں سوجن کی شکایت کا سامنا ہوا جبکہ اگلے ہفتے دیگر 4 کو بھی بخار اور نظام تنفس کے مسائل کی علامات کا سامنا ہوا، ان سب کو 26 جنوری کو ففتھ پیپلز ہاسپٹل میں داخل کرلیا گیا جب ڈاکٹروں نے اس خاتون میں کورونا وائرس کے ابتدائی ٹیسٹ کیے تو نتائج منفی ثابت ہوئے، اس کا سی ٹی اسکین بھی نارمل تھا، مگر ایک دن بعد اس میں وائرس کی تصدیق ہوگئی حالانکہ اس میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں .
11 فروری تک بھی خاتون میں بخار، کھانسی، گلے میں سوجن یا کسی قسم کی دیگر علامات نظر نہیں آئی تھیں ڈاکٹروں نے بتایا کہ خاتون کا علامات ظاہر کرنے کا دورانیہ 19 دن کا تھا، حالانکہ پہلے یہ تخمینہ لگایا گیا تھا کہ وائرس کی علامات ظاہر ہونے کا وقت ایک سے 14 دن کے دوران ہے مگر حالیہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ 24 دن تک بھی ہوسکتا ہے. خیال رہے کہ چین سمیت 30 ممالک میں اب تک کورونا وائرس سے 78 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ ساڑھے 24 سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں اب تک کورونا وائرس کے بیشتر کیسز کی شدت معتدل رہی ہے اور کچھ عرصے قبل جرمنی میں بھی ایسا کیس سامنے آیا تھا جس میں ایک 33 سالہ جرمن شخص نے علامات ظاہر کیے بغیر وائرس کو کم از کم 2 افراد میں منتقل کیا تھا.
مگر اس نئے کیس سے قبل سائنسدان یقین سے کہنے سے قاصر تھے کہ بغیر علامات ظاہر کیے بغیر بھی لوگ اس مرض کووڈ 19 کو دیگر افراد میں منتقل کرسکتے ہیں، مگر اب ان کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے.

عینی شاہدین نے ابھی نند ن کے جہاز گرنے سے لے کر گرفتاری تک کا آنکھوں دیکھا حال بتا دی


بھارتی ونگ کمانڈر کو پتہ نہیں تھا کہ کشمیری موت تک پیچھا کرتے ہیں، اس نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے اسے جانے نہیں دیا، مقامی لوگ

آزاد کشمیر(اردوپوائںٹ تازہ ترین اخبار-26فروری2020ء) گزشتہ سال27 فروری کو بھارت کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہو کر ٹینشن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے جواب میں پاکستان فضائیہ نے خوب مقابلہ کرتے ہوئے بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نند ن کے جہاز کو گرا کر اسے گرفتار کر لیا تھا۔جس مقام پر ابھی نند ن کا جہاز گرا ، وہاں کے عینی شاہدین نے سارا واقعہ بتایا ہے کہ کس طرح جہاز گرا اور گرنے کے بعد وہاں کا ماحول کیسا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جب اس کا جہاز گرا تو پہلے ہمیں لگا کہ کوئی پاکستانی فوجی گرا ہے، اس لئے ہم فوری بھاگ کر گئے۔لیکن جب اس کے پاس پہنچے تو اس کی باتوں سے ہمیں محسوس ہوا کہ وہ بھارتی ہے۔ابھی نندن نے ہم سے سوال کیا کہ یہ پاکستا ن ہے یا ہندوستان
مقامی لوگوں نے مذاق میں کہا کہ یہ ہندوستان ہے، جس پر ابھی نند ن کی جانب سے بھارت کے حق میں نعرہ لگایا گیا۔
بھارتی ونگ کمانڈر کے نعرے کے بعد ارد گرد سے اللہ اکبر کے نعرے بلند ہوئے تو وہ گھبرا گیا جس کے بعد اسنےوہاں سے بھاگنا شروع کر دی۔

27 فروری 2019 تاریخ ساز دن دفاع وطن کیلئے پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے دفاع وطن کیلئے کمال یکجہتی کا مظاہرہ کیا.

,اسلام آباد 

بھارت نے ہمیشہ کی طرح جارحیت میں پہل کی، پاکستان نے دشمن کو دہلا دینے والا جواب دیا،مسلح افواج نے بھارت کو ہر محاذ پر شکست فاش دی




خبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2020ء) 27 فروری 2019 تاریخ ساز دن،دفاع وطن کیلئے پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے دفاع وطن کیلئے کمال یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے ہمیشہ کی طرح جارحیت میں پہل کی، پاکستان نے دشمن کو دہلا دینے والا جواب دیا،پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو ہر محاذ پر شکست فاش دی،دشمن نے پاکستان کی طرف رخ کیا تو پاکستانی مسلح افواج نے اسے دبوچا، زمیں پر دے مارا،بھارتی تباہ شدہ مگ 21 بائسن کا پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن گرفتار ہوا،لائن آف کنٹرول پر بھارتی دہشتگردی کا شکار آبادی نے اپنا غصہ بھارتی پائلٹ پر نکالا،پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی پائلٹ کو مقامی آبادی کے غیض و غضب سے بچایا،پاکستانی مسلح افواج نے جنگی ماحول میں بھی تمام عالمی قوانین کی مکمل پاسداری کی،پاکستان نے تمام انسانی، اخلاقی اور سفارتی تقاضے پورے کئے،دنیا نے بھارتی فورسز کی جارحیت بھی دیکھی، پاکستانی افواج کی پیشہ وارانہ جنگی مہارتیں، اخلاقیات بھی۔

نواز شریف کی وصیت میں لکھی ممکنہ باتیں

نواز شریف کی وصیت میں لکھی ممکنہ باتیں

تحریری وصیت میں قبل از وقت اپنی دو حکومتوں کے خاتمے،ناہلی کی وجوہات اور پاک فوج کے جرنیلوں کا بھی ذکر ہے

لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 26 فروری 2020ء ) سابق وزیراعظم نواز شریف آپریشن سے قبل وصیت مریم نواز کے حوالے کرنے کے خواہشمند ہیں۔تحریری وصیت میں قبل از وقت اپنی دو حکومتوں کے خاتمے،ناہلی کے بارے میں بھی وجوہات شامل ہیں۔روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق میاں نواز شریف اپنی لکھی ہوئی وصیت مریم نواز کے سپرد کر کے اپنا آپریشن کرونا چاہتے ہیں
اپنے آپریشن سے قبل وہ مریم نواز کو لندن بلانا چاہتے ہیں۔نواز شریف نے اپنی لکھی وصیت میں سیاسی اور غیر سیاسی عوام کا ذکر ہے۔ذرائع کے بقول اس وصیت میں پاک فوج کے بعض جرنیلوں کے متعلق بھی تحریر ہے۔ان کی قبل از وقت ختم کی گئی دو حکومتوں اور نا اہلی سے متعلق رائے شامل ہے۔نواز شریف آپریشن سے متعلق وصیت اپنے ہاتھوں سے نواز شریف کے سپرد کرنا چاہتے ہیں۔
اس حوالے سے وہ کسی پر بھی اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہیں یہاں تک کہ شہباز شریف پر نہیں۔یہاں تک کہ نواز شریف بذریعہ پوسٹ یا کسی اورطریقے سے بھی وصیت نواز شریف کو بھیجنے کے حق میں نہیں۔خیال رہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت علاج کے لئے لندن میں موجود ہیں۔بیماری کی وجہ سے ضمانت لے کر لندن جانے والے وزیراعظم کو پاکستان واپس بلانے کی کوشش بار بار کی گئی ہے لیکن ابھی تک نوازشریف نے واپس آنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
اسی حوالے سے تجزیہ نگار صابر شاکر کا کہنا ہے کہ جس میں ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنی تحریری وصیت لکھ دی ہے۔خبر دیتے ہوئے تجزیہ نگار صابر شاکر کا کہنا تھا کہ یہ وصیت کم ، نوازشریف کی جانب سے دھمکی لگ رہی ہے۔نوازشریف نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو تحریری صورت دے دی ہے جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ اگر مریم نواز کو لندن نہ بھیجا گیا تو وہ کچھ سینئر صحافیوں سے ملاقات کر کے کچھ ایسے انکشافات کریں گے جس سے پاکستان کے حالات خراب ہو سکتے ہیں